ترکی میں وزارت توانائی اور وزارت تعلیم سے وابستہ 85 عملہ کی گرفتاری کا
حکم دیا گیا ہے، جن کے خلاف امریکہ میں مقیم عالم دین فتح اللہ گولن کے نیٹ
ورک کی تحقیقات کے سلسلے میں تفتیش شروع کی گئی ہے۔ یہ اطلاع سی این این
ترک نے آج دی ہے۔ فتح اللہ گولن کے حامیوں کو نشانہ بنانے کے لئے عدالتی
معاملات میں اب تک 50 ہزار لوگوں کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔ ترکی نے فتح اللہ
گولن پر ملک میں بغاوت کی کوشش کا الزام عائد کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ترک
صدر رجب طیب اردوگان آج واشنگٹن میں اپنے امریکی ہم منصب ڈونالڈ ٹرمپ سے
ملاقات
کرنے والے ہيں، جس میں وہ فتح اللہ گولن کی حوالگی کا مطالبہ کریں
گے۔
تازہ گرفتاریوں کے بارے میں فی الحال مزید تفصیلات نہیں ملی ہيں۔ تازہ
گرفتاریوں کا حکم ایسے وقت میں جاری ہوا ہے جب ایک عدالت نے پیر کے روز ہی
حزب اختلاف سے وابستہ ایک اخبار کے آن لائن ایڈیٹر کو جیل بھیج دیا ہے۔
گزشتہ سال جولائی میں ترکی میں ہونے والی ناکام بغاوت کے بعد شروع کی گئی
کارروائی کے تحت اب تک ڈیڑھ لاکھ افراد کو ملازمت سے برطرف یا برخاست کیا
گیا ہے، جن میں سول افسران، سکیورٹی اہلکار اور تعلیم و تدریس سے وابستہ
افراد شامل ہيں۔